Khayal Hijar ky sochy hoye thy/ Poet Rashid Ansar/Nasir Bashir ky sath aik sham

Published: 08 February 2021
on channel: Rashid Ansar
31
3

08.02.2021
ادب قبیلہ پاکپتن شریف ساجد ہال میں ایک پُررونق شام ناصر بشیر کے نام

جس میں راشد انصر نے اپنا کلام پیش کیا،

گھٹن ہے اور عجب بے بسی ہوا میں ہے
یقین جان بڑی تشنگی ہوا میں ہے

یہ کون ہو گیا رخصت ملے بغیر ہمیں
ہے سوگوار نگر، خامشی ہوا میں ہے

ہر ایک پھول گھٹن کا شکار لگتا ہے
ذرا پتہ تو کرو کیا کمی ہوا میں ہے

تمہارے شہر کے سب لوگ بد مزاج ہوئے
کرخت لہجے ہیں اور بے رخی ہوا میں ہے

فلک سے آنے لگیں قہقہوں کی آوازیں
گمان ہونے لگا زندگی ہوا میں ہے

لکھا ہے نام ترا رات کی ہتھیلی پر
جہاں مہکنے لگا ہے، خوشی ہوا میں ہے

تری غزل میں جو احساس ہے نئے پن کا
یہ اُس کا فیض ہے یا تازگی ہوا میں ہے
.............................................
خیال ہجر کے سوچے ہوئے تھے پیڑوں نے
لباس زرد سے پہنے ہوئے تھے پیڑوں نے

سنا رہے تھے مجھے داستان گو کی طرح
جو سانحات بھی دیکھے ہوئے تھے پیڑوں نے
...........................................

اس کے رستے میں گڑا ہوں میں کئی صدیوں سے
اب پرندے بھی میاں پیڑ سمجھتے ہیں مجھے

راشد قیوم انصر


Watch video Khayal Hijar ky sochy hoye thy/ Poet Rashid Ansar/Nasir Bashir ky sath aik sham online without registration, duration hours minute second in high quality. This video was added by user Rashid Ansar 08 February 2021, don't forget to share it with your friends and acquaintances, it has been viewed on our site 31 once and liked it 3 people.